درس نظامی ملا نظام الدین محمد سہالوی سے منسوب طریقۂ تدریس و نصاب، نصاب تعلیم و نظام تدریس جو ملا نظام الدین نے مشرق کی دینی درسگاہوں کے لیے تیار کیا تھا۔ علومِ اسلامیہ پر مشتمل آٹھ سالہ مرو جہ کورس جو تقریبًا تمام مکاتب فکر میں رائج ہے۔
دور جدید
موجودہ دور میں اس میں چند تبدیلیوں کے ساتھ درس نظا می (عالم کورس) کا مکمل نصاب جس کے بورڈ وفاق المدارس کے نام پر پاکستان بورڈسے منسلک ہے، جس کی سند یو نیور سٹی گرانٹس کمیشن (Higher Education Commission) نے ایم اے عربی و اسلامیات کے مساوی قراردی ہے یہ نصاب حکومت پاکستان سے منظور شدہ ہے جس میں قرآن و حدیث ،ترجمہ و تفسیر،فقہ،اصول فقہ،عربی زبان و ادب اور گرامر اور دیگر تحریکی و دینی کتب پڑھائی جاتی ہیں۔
شعبہ کتب
شعبہ کتب، جسے درس نظامی بھی کہا جاتا ہے مندرجہ ذیل تین حصوں پر مشتمل ہے۔
درجات متوسطہ (Faculity of Basic Education)
درجات عربیہ (Faculity of Advanced Studies)
درجات تخصص (Faculity of Specialization)
ان درجات میں مختلف موضوعات پر تخصص کروایا جاتا ہے۔ فی الحال جامعہ میں وسائل کی کمی کے پیش نظر فقہ اسلامی اور لغت عربی پر تخصص کے لئے ”تخصص فی الفقہ الاسلامی“اورتخصص فی اللغة العربیة کا اجراءکیا گیا ہے۔ اس کے بعد تخصص فی الحدیث، تخصص فی التفسیر، تخصص فی الدعوة والارشاد جیسے درجات کا اجراءبھی پیش نظر ہے۔
تخصص فی الفقہ الاسلامی میںطلباءکوفقہ کے اصول اورقواعد پڑھائے جاتے ہیںاور فتوی نویسی کی تربیت بھی دی جاتی ہے۔ اس درجہ کے لئے ان طلباءکو منتخب کیا جاتا ہے جنہوں نے درجہ عالمیہ یعنی دورہ حدیث میں اچھے نمبر حاصل کیے ہوں تا کہ ان کو اچھی طرح فقہ میں مہارت حاصل ہو جائے اور روز مرہ آنے والے مسائل کا قرآن و سنت کی روشنی میں صحیح جواب دے سکیں۔اس شعبہ سے ابتک بیسیوں طلبہ نے تربیت حاصل کی جو اس وقت ملک اوربیرون ملک امت کی رہنمائی کاگراں قدر فريضہ انجام دے رہے ہیں۔
تخصص فی اللغة العربیة میں درجہ عالمیہ سے فارغ التحصیل عربی ذوق رکھنے والے طلباءکو تقریری و تحریری امتحان لینے کے بعد داخلہ دیا جاتا ہے۔
درجات عربیہ مندرجہ ذیل چار مرحلوں پر مشتمل ہیں۔ اور ان میں سے ہر مرحلہ دو سال پر محیط ہے۔
یہ عصری تعلیم کا شعبہ ہے۔ اس شعبہ میں پرائمری پاس طلباءکو داخلہ دیا جاتا ہے۔ پھر چار سالہ کورس کے ذریعے عصری مضامین کے ساتھ ساتھ صرف، نحو، تجوید، عربی اور اسلامیات کے مضامین بھی پڑھائے جاتے ہیں۔آخر میں فیڈرل بورڈ کے تحت میٹرک تک کے امتحانات دلوائے جاتے ہیں۔ ساتھ ساتھ درجہ اولیٰ کے مضامین بھی مکمل ہو چکے ہوتے ہیں۔اس لئے اگلے سال ان کو درجہ ثانیہ میں ترقی دی جاتی ہے۔